ہاتھی پر مضمون
ہاتھی بڑے اور طاقتور جانور ہیں۔ ان کی چار بڑی ستون جیسی ٹانگیں ہوتی ہیں۔ ان کے دو کان ہوتےہیں جو بڑے پنکھے سے ملتے جلتے ہیں۔ ہاتھیوں کی سونڈ جسم کا ایک منفرد حصہ ہے۔ مزید یہ کے ، ان کی ایک چھوٹی سی دم ہوتی ہے۔ نر(Male) ہاتھی کے دو لمبے دانت ہوتے ہیں۔
ہاتھی سبزی خورہوتے ہیں جو پتے ، پودے ، اناج ، پھل اور دیگر پودوں پر مبنی خوراک کھاتے ہیں۔ وہ بنیادی طور پر افریقہ اور ایشیا میں پاۓ جاتے ہیں۔ ہاتھیوں کی اکثریت بھوری رنگ کی ہوتی ہے ، حالانکہ تھائی لینڈ میں سفید ہاتھی ہوتے ہیں۔
مزیدپڑھیے:خرگوش پر مضمون | Essay On Rabbit In Urdu
ہاتھی بھی طویل عمرپانے والے جانوروں میں شامل ہیں ، جن کی اوسط عمر تقریبا- 5-70 سال ہے۔ تاہم ، 86 سال کی عمر میں ، دنیا کا سب سے بوڑھا ہاتھی مر گیا تھا ۔ ہاتھی گرم گھنے جنگلات جہاں کثرت سے بارشیں ہوتی ہیں وہاں بھی رہتے ہیں ، لیکن انسانوں نے انہیں چڑیا گھروں اور سرکس میں کام کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ ہاتھی کا شمار زمین پر موجود زہین ترین جانوروں میں ہوتا ہے۔
اسی طرح ، وہ انتہائی فرمانبردار ہوتے ہیں ۔ مادہ (female) ہاتھی گروہوں میں رہنا پسند کرتی ہیں جبکہ نر(Male) ہاتھی تنہا رہنا پسند کرتے ہیں۔ ہاتھی بھی سیکھنے کی بہترین صلاحیت رکھتے ہیں ۔ پرانے دور میں لوگ ان پر سفر کرتے تھے اور ان کو جنگ کے لئےبھی استعمال کیا جاتا تھا ۔ ہاتھی زمین اورانسان دونوں کے لیے انتہائی قیمتی ہیں۔ لہذا ہمیں ان کی حفاظت کرنی چاہیے۔
ہاتھیوں کی اہمیت
ہاتھی جنگلی حیات کے لیے اہم ہیں۔ خشک موسم کے دوران ، وہ اپنے دانتو کا استعمال کر کے پانی کے لیے کھدائی کرتے ہیں۔ یہ پانی خشک ماحول اور خشک سالی میں ان کی بقا کے ساتھ ساتھ دوسرے جانوروں کی بقا میں بھی مدد کرتا ہے۔ مزید یہ کے کھاتے وقت جنگل کے ہاتھی پودوں میں خلا پیدا کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے نئے پودو کی نشونما ہوتی ہے۔ یہ حکمت عملی درختوں کے ذریعے بیج کی تقسیم میں بھی مدد کرتی ہے۔
ہاتھی کے گوبر کے بھی فوائد ہیں۔ وہ ان پودوں کے بیج چھوڑ دیتے ہیں جو انہوں نے اپنی خوراک میں کھائےتھے ۔ اس کے نتیجے میں ، نئی گھاس ، جھاڑیوں اور یہاں تک کہ درختوں کے اگنے کا بھی زیادہ امکان ہوتا ہے ۔ اس طرح کر کے وہ ماحولیاتی نظام کوبھی بہتر بناتے ہیں۔
ہاتھی خطرے میں ہیں
ہاتھیوں کو خطرے سے دوچارجانوروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ خطرہ خود غرض انسانی رویے کا نتیجہ ہے۔ ہاتھیوں کا ناجائز قتل ان کے ناپید ہونے کی ایک اہم وجہ ہے۔ انسان انہیں ان کی جلد ، ہڈیوں ، دانتو اور جسم کے دیگر حصوں کے لیے مارتے ہیں کیونکہ یہ انتہائی منافع بخش ہوتے ہیں۔
مزید یہ کے ، انسان ہاتھیوں کے قدرتی رہنے کی جگہ ، خاص طور پر جنگلات کو تباہ کر رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ہاتھیوں کی خوراک ، رہنے کی جگہ اور بقا کے وسائل کی کمی ہورہی ہے اور اس طرح ہاتھی شکار کے نتیجے میں مر جاتے ہیں۔
مزیدپڑھیے:ضرورت ایجاد کی ماں ہے پر مضمون | Zaroorat Ijad Ki Maa Hai Essay in Urdu
نتیجہ (Conclusion)
اس سب کے نتیجے میں ، ہم دیکھ سکتے ہیں کہ لوگ کس طرح سے ان کے ختم ہونے کی بنیادی وجہ بن رہے ہیں۔ اور اسی لئے ہمیں ہاتھیوں کی قدر کے بارے میں عوامی شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کی حفاظت کے لیے تحفظ کی وسیع کوششوں کی ضرورت ہے۔ خطرے سے دوچار جانوروں کی ناپیدگی کو روکنے کے لیے شکاریوں کو بھی گرفتار کیا جانا چاہیے۔
اردو میں ہاتھی پر دس جملے
1) ہاتھی دنیا کا سب سے بڑا جانور ہے۔
2) اس کی جلد کالے رنگ کی ہوتی ہے۔
3) یہ انتہائی جنگلاتی علاقے میں رہتا ہے۔
4) اس کا جسم بہت بڑا ہوتا ہے، جس میں چار موٹی ٹانگیں ، دو بڑے کان ، دو چھوٹی آنکھیں اور ایک چھوٹی دم ہوتی ہے۔
5) اس کے لمبے دانت ہوتے ہیں جو اس کے سر سے زمین تک پھیلا ہوتے ہیں۔
6) یہ افریقی ، ہندوستانی اور برمی جنگلات میں پائے جاتے ہیں۔
7) غصے میں ہاتھی کافی تباہ کن ہو سکتا ہے۔
8) یہ ماضی میں لڑائیوں یا جنگوں میں بھی استعمال ہوتے تھے۔
9) یہ ایک طاقتور اور ذہین مخلوق ہے۔
10) یہ مرنےکے بعد بھی انسان کے لئے مفید ہوتا ہے۔