ضرورت ایجاد کی ماں ہے پر مضمون | Zaroorat Ijad Ki Maa Hai Essay in Urdu

ضرورت ایجاد کی ماں ہے پر مضمون

دنیا کے ایک مشہور فلسفی افلاطون نے اپنی کتاب "دی ریپبلک (The Republic)" میں ایجاد کی ماں ضرورت ہے کا تصور پیش کیا۔ اس نے اس خیال کے تناظر میں اس بات کا اظہار کیا کہ جب بھی کوئی مسئلہ آتا ہے ، ہمیں اختراعی اور خیالی حل تلاش کرنا چاہیے۔جب کسی صورت حال سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہ ہو اور اگر ہم تخلیقی طور پر سوچیں توا ہم اس مشکل کا کوئی حل نکال سکتے ہیں۔ یہ تصور اس خیال سے ملتا جلتا ہے کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے: جب کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو اس کا موثر حل تلاش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ضرورت ایجاد کی ماں ہے پر مضمون | Zaroorat Ijad Ki Maa Hai Essay in Urdu

کسی ایسی چیز کی ضرورت جو دنیا میں توموجود نہیں ہے مگر لوگوں کو فائدہ دے سکتی ہے تو انسان اس چیز کو بنانے اور اس فائدے کو حاصل کرنے کے لئے دن رات محنت کرتا ہے، اور اس قسم کی انسانی کوشش کے بعد جب وہ چیز بن جاتی ہے تو اسے"ایجاد" کہا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ضرورت کو ایجاد کی ماں کہا گیا ہے۔ لوگوں نےوقت کے ساتھ ساتھ ضرورت کے مطابق نئی نئی چیزیں ایجاد کی ہیں ،اور اس طرح سے انسان نے پوری دنیا کو بدل دیا ہے۔

مزیدپڑھیے:خرگوش پر مضمون | Essay On Rabbit In Urdu

یہ اکیسویں صدی ہے ، اور ٹیکنالوجی نے اس مقام تک ترقی کر لی ہے جہاں اب ہم کہہ سکتے ہیں کہ کچھ بھی ناممکن نہیں ہے ، لیکن کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک دن لوگ جہاز میں سفر کریں گےاورویڈیو کانفرنسنگ ٹیکنالوجی(video call)کا استعمال کرتے ہوئے اُن لوگوں سے آمنے سامنے بات چیت کر سکیں گے جواُن سے ہزارو میل دور ہونگے۔

ابتداء میں ایجادات

ابتدائی طور پر ، انسان کو بنیادی اشیاء ایجاد کرنے کی ضرورت تھی جو ان کی بقاء کے لیے بہت زیادہ ضروری تھا، جیسے پتھر کے اوزار ، آگ ، لباس ، خوراک ، گھر، اور سب سے نمایاں طور پر ، دوسروں کے ساتھ بات چیت کے لیے حروف تہجی (Alphabets) ۔ انہوں نےالله (Allah) کی مدد سے اندھیرے کو دور کرنے کے لیے دو پتھروں کو ایک ساتھ رگڑ کر آگ پیدا کی ، اور زمین پر انسان کی حفاظت اور دیگر حفاظتی ضروریات کے لیے پتھر کے اوزار بنانے۔ یہ سب کرنا انسان کے لئےبہت بڑی کامیابی تھی۔

انہوں نے آگ پیدا کرنے کے بعد اپنے شاندار کھانے کے طور پر آگ پر گوشت پکانا شروع کیا۔ اسی طرح جب وہ سردی یا گرمی محسوس کرتے تھے تووہ لکڑی اور گھاس کا گھر بنانے کے لیےمزید لگن سے کام کرتےتھےاور اسی طرح ایجادات کا سفرشروع ہوا ، اور یہ آج تک جاری ہے۔ انسان کی فطرت ہے کے وہ اطمینان کی کمی ہمیشہ محسوس کرتا ہے ، جس کی وجہ سے ضرورت کا احساس پیدا ہوتا ہے ، جس کے نتیجے میں انسان ہر روزنئی نئی ایجادات کرتا ہے۔

مزیدپڑھیے:Essay on Book in Urdu For Students | کتاب پر مضمون

ایجادات جو انسان کے لیے مفید ہیں

انسانی زندگی میں تقریبا ہر ایجاد کی اپنی قدر و قیمت اور فوائد ہوتے ہیں۔ اوپر بتائی گئی ایجادات کے علاوہ ، اور بھی کئی دیگر ایجادات انسان کے لئے کافی مفید ثابت ہوئی ہیں ، ان میں سے کچھ یہ ہیں:

ٹیلی فون: ٹیلی فون ایجاد کیا گیا تھا تاکہ دو افراد کئی میل دور بیٹھ کر بھی ایک دوسرے سے بات چیت کر سکیں۔

پرنٹنگ پریس (Printing press): پرنٹنگ پریس (Printing press) کی آمد نے سیاہی سے چیزوں کو کاغذ پر چھاپنا ممکن بنا دیا۔

بھاپ کے انجن(Steam Engine): بھاپ فارمولے پر مبنی ریلوے انجن کی ایجاد نے سینکڑوں مسافروں کو مختصر وقت میں ایک مقام سے دوسری جگہ منتقل کرنے کی انسانی خوائش کو پورا کیا ہے۔

گلائیڈر:جو کئی لوگوں کو آسمان کی بلندیوں میں اڑانے کے لئے ایجاد کیا گیا تھا۔

راکٹ: راکٹ کی ایجاد ، جو انسانوں کو دوسرے سیاروں پر اپنے لے جانے کے لئے ایجاد کیا گیا تھا۔

ایجادات جو انسان کے لیےنقصان دہ ہیں

ایک طرف ، زیادہ تر ایجادات انسانیت کی بہتری کے لیے ہیں۔ دوسری طرف ، کچھ ایجادات انسانیت کے لیے بہت مؤثر اور خطرناک ہیں ، جنہیں ایجاد کرنے سے پہلےانسان نے ان کے منفی استعمال کی کبھی توقع نہیں کی تھی ، جیسے:

کیمیائی تیزاب:یہ ایٹمی اور جوہری ہتھیار بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

منشیات اور شراب: یہ چیزے لوگوں کے جسم کو اندرونی نقصان پہنچا کر ان پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

ہتھیار: بندوقیں ، پستول ، رائفلیں اور میزائل کا بھی ایک منفی پہلو ہے۔

ماحولیاتی آلودگی: ایجادات کےلئے فیکٹریوں اور صنعتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے نتیجے میں آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔

نتیجہ (Conclusion)

نئی ایجادات کو ہمیشہ ضروریات نے جنم دیا ہے،یہی وجہ ہے کے انسان مجبور ہو کر کچھ نیا ایجاد کرتا ہے۔ ہم کسی چیز کو حاصل نہیں کر سکتے اگر ہم اس کی خوائش نہ کریں ، اور اسی طرح انسان وقت کے ساتھ ساتھ نئی ایجادات کرتا آیا ہے۔ انسانی خواہشات کا وجود کبھی ختم نہیں ہوتا ، اور اسی وجہ سے نئی اایجادات دنیا کے اختتام تک موجود رہیں گی۔

مزیدپڑھیے:ہاتھی پر مضمون | Essay On Elephant In Urdu

اردو میں ضرورت ایجاد کی ماں ہے پر دس جملے

1) محاورہ "ضرورت ایجاد کی ماں ہے" سچ ہے۔

2) اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئی ایجادات انسانی ضروریات کی وجہ سے وجود میں آئیں۔

3) ایجادات ہمارے مسائل کے حل کے مترادف ہیں۔

4) یہ ہماری زندگی کو آسان اور خوشگوار بناتی ہیں۔

5) اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ، انسان ہمیشہ سے ہرمشکل کا سامنا کرتا آیا ہے۔

6) ہم کبھی بھی کھانا نہیں کھاتے جب تک کہ ہم بھوکے نہ ہوں۔ اسی طرح ، نئی ایجادات کبھی بھی ممکن نہیں ہوتی جب تک کہ ان کی ضرورت نہ ہو۔

7) لوگ ضرورت کے مطابق اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے مسلسل کوششیں اور ایجادات کرتے آئے ہیں۔

8) انسان نے محنت سے ہر وہ چیزجس کا تصور بھی مشکل تھاایجاد کر کے یہ ثابت کر دکھایا کے دنیا کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔

9) انسانی ذہن کا تجسس اور تخلیقی صلاحیت وقت کے ساتھ ساتھ کچھ نہ کچھ ایجاد کرتی رہے گی۔

10) جب تک ضرورتیں ہوں ایجادات ہوتی رہیں گی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی